بنگلورو 4؍ستمبر(ایس و نیوز)ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا، وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور اور کے پی سی سی صدردنیش گنڈو راؤ پر مشتمل ایک وفد کانگریس ہائی کمان کے پاس گیا ہوا تھا تاکہ کارپوریشن اور بورڈز کے نئے عہدیداروں کی فہرست کو منظوری مل جائے۔ لیکن پتہ چلا ہے کہ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے مجوزہ ناموں کی اس فہرست کو یکسر مسترد کردیا اور ریاستی قائدین کو دہلی سے خالی ہاتھ لوٹ آنا پڑا۔
کہا جاتا ہے کہ اس فہرست میں زیادہ تر ان ارکان اسمبلی کے نام شامل تھے، جو وزارت میں شامل نہ کیے جانے پر ناراض تھے۔اور ریاستی قیادت نے ان کا دل رکھنے کے لئے بورڈز اور کارپوریشن کے صدر کے عہدے ان کو نوازنے کا ارادہ کرلیا تھا۔اس میں الیکشن ہارنے والے امیدوار اور لیجس لیٹیو کاونسل کے اراکین کی کافی تعداد بھی شامل رہنے اور پارٹی کے لئے ایک زمانے سے سرگرم رہنے والے کارکنان کو نظر اندازکرنے کی بات بھی معلوم ہوئی ہے.
ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق راہل گاندھی نے ریاستی وفد کو بتایا ہے کہ پارٹی کے مخلص کارکنان،نوجوانوں، خواتین اور پارٹی یونٹ کے ان عہدیداران کو اس فہرست میں شامل کیا جائے جن کا ریکارڈ بہت ہی اچھا ہے۔اس کے علاوہ ذات پات اوراضلاع کی نمائندگی کو بھی اہمیت دیتے ہوئے توازن برقراررکھا جائے۔اور عہدوں کی تقسیم اس انداز سے ہوجس سے آئندہ الیکشن میں پارٹی کی جیت کے امکانات روشن ہوجائیں۔
چونکہ یہ فہرست بہت زیادہ سوچ سمجھ کر اور بہت سارے زاویوں سے پارٹی کے اندر موجود ناراض اراکین کو خوش کرنے کی نیت سے تیار کی گئی تھی، اس لئے ہائی کمان کی طرف سے اسے مسترد کیے جانے سے عہدہ پانے کی دوڑ میں لگے ہوئے بہت سارے لیڈروں کی آس اور امید وں پر پانی پھِر گیا ہے۔اب چونکہ راہل کی ہدایت کے مطابق اس فہرست کو نئے سرے سے تیار کرنا ہے اور اس کے لئے جو دماغ پاشی ریاستی لیڈروں کوکرنی پڑے گی اسے دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ یہ کوئی آسان بات نہیں ہوگی اس طرح اس مہینے کے آخر تک بھی نئے عہدیداروں کے نام سامنے آنے کے امکانات بہت کم نظر آتے ہیں۔